مسئلہ تقدیر
سوال: مجھے آپ کی تصنیف مسئلہ جبرو قدر کے مطالعہ کا موقع ملا۔ یہ بات بِلا خوف تردید کہی جاسکتی ہے کہ آپ نے نہایت ہی علمی انداز میں اس حقیقت کو واضح فرمایا ہے کہ قرآن مجید میں مختلف مقامات پر جبرو قدر کے جو مبحث ملتے ہیں ان میں قطعاً کوئی تناقض نہیں اس معاملہ میں میری تو تشفی ہو چکی ہے مگر ذہن میں پھر بھی دو سوال ضرور ابھرتے ہیں۔ ایک یہ کہ کیا انسان کی تقدیر پہلے سے طے ہے اور مستقبل میں جو واقعات و حوادث اسے پیش آنے والے ہیں وہ ازل سے ہی مقرر اور معین ہیں اور اب ان کے چہرے سے صرف نقاب اٹھانا باقی رہ گیا ہے؟ اگر اس کا جواب اثبات میں ہو تو پھر دوسرا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ صورتحال انسان کے ارادہ عمل کی آزادی کے ساتھ کیسے میل کھاسکتی ہے؟