چند تفسیری اور فقہی مسائل
سوال: مندرجہ ذیل استفسارات کے جواب لکھنے کی تکلیف دے رہا ہوں۔
(۱) آیت يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاء إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ (السجدہ آیت ۵) کا مفہوم میری سمجھ میں نہیں آتا۔ اس وقت میرے سامنے تفسیرکشاف ہے۔ صاحب کشاف کی توجیہات سے مجھے اتفاق نہیں ہے، کیوں کہ قرآنی الفاظ ان توجیہات کی تصدیق نہیں کرتے۔ ان پر تبصرہ لکھ کر آپ کا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔ آپ کے نزدیک اس آیت کا صحیح مطلب کیا ہے؟ لفظ يَعْرُجُ إِلَيْهِ کا لغوی مدلول پیش نظر رہنا چاہیے۔ نیز یہ لفظ الْأَمْرَ قرآن مجید کی اصطلاح میں کن کن معنوں میں مستعمل ہوتا ہے۔