دارالاسلام اور دارالکفر کے مسلمانوں میں وراثت و مناکحت کے تعلقات
سوال: الجہاد فی الاسلام کے دوران مطالعہ میں ایک آیت وَالَّذِينَ آمَنُواْ وَلَمْ يُهَاجِرُواْ مَا لَكُم مِّن وَلاَيَتِهِم مِّن شَيْءٍ… الخ نظر سے گزری۔ اس کی تشریح کرتے ہوئے آپ نے تحریر فرمایا کہ ’’اس آیت میں آزاد مسلمان اور غلام مسلمانوں کے تعلقات کو نہایت وضاحت سے بیان کردیا گیا ہے پہلے مَا لَكُم مِّن وَلاَيَتِهِم مِّن شَيْءٍ سے یہ بتایا گیا ہے کہ ’’جو مسلمان دارالکفر میں رہنا قبول کریں یا رہنے پر مجبور ہوں، ان سے دارالاسلام کے مسلمانوں کے تمدنی تعلقات نہیں رہ سکتے، نہ وہ باہم رشتہ قائم کرسکتے ہیں اور نہ انہیں ایک دوسرے کا ورثہ و ترکہ مل سکتا ہے۔‘‘