رشوت وخیانت کے متعلق چند مزید مسائل

سوال: رشوت و خیانت کے متعلق ترجمان القرآن کے ایک گزشتہ پرچہ میں رسائل و مسائل کے زیر عنوان آپ نے جن مسائل پر بحث کی ہے انہیں کے متعلق چند مزید سوالات مجھے درپیش ہیں۔ امید ہے کہ آپ ان کے مدلل جوابات سے میرے اور میرے بعض رفقاء کے شبہات کو دور فرما دیں گے۔

پیشہ وکالت اسلامی نقطہ نظر سے

سوال: میں نے حال ہی میں وکالت کا پیشہ اختیار کیا ہے اور اس پیشہ میں خاصا کامیاب ہوا ہوں، لیکن میں دیکھتا ہوں کہ ایک وکیل کو قوانین الہٰیہ کے برخلاف روزانہ قوانین انسانی کی بنا پر مقدمات لڑنے پڑتے ہیں۔ وہ اپنا پورا زور لگاکر اس چیز کو حق ثابت کرتا ہے جسے انسانی قوانین حق قرار دیتے ہیں خواہ خدائی قانون کی رو سے وہ حق ہو یا نہ ہو اور اسی طرح باطل اسے ثابت کرتا ہے جو ان قوانین کی رو سے باطل ہے خواہ قانون الہٰی کے تحت وہ حق ہی کیوں نہ ہو۔ محتاط سے محتاط وکیل بھی عدالت کے دروازے میں قدم رکھتے ہی معاً حق و باطل اور حقوق اور ذمہ داریوں کے اس معیارکو تسلیم کرتا ہے جس کو انسان کی خام کار عقل نے اپنی خواہشات نفس کے ماتحت مقرر کررکھا ہے۔ غرضیکہ ایک وکیل کفر کی اچھی خاصی نمائندگی کے فرائض انجام دیتا ہے، لیکن کوئی پیشہ بھی مجھے ایسا نظر نہیں آتا جسے اختیار کرکے آدمی نجاستوں سے محفوظ رہ سکے۔ اس دہری مشکل کا حل کیا ہے؟ میں یہ سوال اس مسافر کی طرح پوری آمادگی عمل کے ساتھ کر رہا ہوں جو پابہ رکاب کھڑا ہو۔

عالمانہ جاہلیت

سوال: ’’ایک عالم دین اور صاحب دل بزرگ خطبات اور سیاسی کشمکش (جلد ۳) پر تبصرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ملازمتیں غیر اللہ کی اطاعت کی تعریف میں نہیں آتی۔ یہ تو اپنی اور اپنے اہل ملک کی خدمت ہے۔ یہ حد درجہ غلط طریق کار ہے کہ خزائن ارض پر ہندو اور سکھ بطور حاکم مسلط ہوں اور مسلمان شودر کی حیثیت میں صرف مطالبہ گزار بن کر رہ جائیں، اور ملازمت کریں بھی تو اس کی آمدنی کو حرام سمجھ کر کھایا کریں۔ میں حیران ہوں کہ ان کو کیا جواب دوں۔‘‘

کاسب حرام کے ساتھ معاشی تعلقات کے حدود

سوال:(۱) مشترک کاروبار جس میں صالحین و فاجرین ملے جلے ہوں، پھر فاجرین میں بائع خمر، آکل ربوٰ، وغیرہ شامل ہوں، اس میں شرکت کرنا کیسا ہے؟

(۲) کاسب حرام سے روپیہ قرض لے کر اس سے تجارت کی جاسکتی ہے یا نہیں؟

(۳)کاسب حرام کے ہاں نوکر رہنا یا اس کے ہاں سے کھانا پینا جائز ہے یا نہیں؟

والدین کی مشتبہ جائیداد اور کمائی سے استفادہ

سوال:مدت سے جماعت اسلامی میں شامل ہونے کے لیے اپنے آپ کو تیار کررہا ہوں مگر رزق حرام سے اپنے آپ کو بچانے اور حلال اور طیب طریقوں سے ضروریات زندگی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہا ہوں۔ہمارا آبائی ذریعہ معاش زمینداری ہے اور مجھے یہ معلوم ہے کہ مدتوں سے ہماری زمینیں نہ تو شرعی ضابطہ کے مطابق وارثوں میں تقسیم ہوئی ہیں اور نہ ان میں سے شرعی حقوق ادا کیے جاتے رہے ہیں۔اب سوال یہ ہے کہ مجبوراً میں اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے والدین سے روپیہ لیتا ہوں۔ اس کا لینا اور استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟نیز یہ کہ آئندہ جو میراث مجھے ان سے پہنچنی ہے وہ مجھے لینی چاہئے یا نہیں؟

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے

سوال: ہماری بستی میں ایک صاحب ہیں جو نماز، روزہ، زکوٰۃ اور دوسرے احکام اسلامی کے پابند ہیں، گناہ کبیرہ سے پرہیز کرنے والے ہیں، مگر ان کا کچھ عجیب حال ہے مثلاً وہ والدین کی خدمت تو سر انجام دیتے ہیں اور ان کے کام میں بھی مدد کرتے ہیں، مگر ان کی املاک سے کچھ نہیں لیتے، حتٰی کہ ان کا کھانا تک نہیں کھاتے، محض اس بنا پرکہ ان کے والد کاروبار کے لیے جھوٹ بولتے ہیں۔اسی طرح دوسرےتمام عزیز و رشتہ دار جن کی کمائیوں میں انہیں حرام آمدنی کے شامل ہونے کا شبہ ہوتا ہے، ان کے ہاں بھی کھانے پینے سے وہ پرہیز کرتے ہیں۔

امانت، قرض، صلہ رحمی

سوال:(۱) امانت رکھنے اور رکھوانے والے کو کیا کیا اصول ملحوظ رکھنے چاہئیں؟

(۲) قرض حسنہ دینے اور لینے میں کن امور کا لحاظ ضروری ہے؟

(۳) صلہ رحمی کا مفہوم کیا ہے اور شریعت میں اس کی اہمیت کس حد تک ہے؟

کنوز کا نصاب زکوٰۃ

سوال : تمام کتب فقہ میں مذکور ہے کہ چاندی کا نصاب زکوٰۃ دو سو درہم، (۵۲؍۲؍۱ تولہ) ہے اور سونے کا ۲۰ دینار (۷؍۲؍۱ تولہ) اور علماء فرماتے ہیں کہ اگر کسی کے پاس چاندی اور سونا دونوں ہوں اور ہر ایک نصاب مقررہ سے کم ہو تو اس صورت میں سونے کی قیمت چاندی سے لگا کر، یا چاندی کی قیمت سونے سے لگا کر دونوں میں سے جو صورت بھی انفع للفقراء ہو،مجموعہ کو دیکھیں گے۔ یہاں تک تو بات صاف ہے۔ لیکن وہ یہ بھی فرماتے ہیں کہ اگر صرف چاندی ہو تو چاندی کا نصاب ہوگا اور اگر صرف سونا ہو تو سونے کا نصاب حساب کی اساس ہوگا۔اس بناء پر لازم آتا ہے کہ اگر کسی کے پاس ۶۰ روپے ہوں تو اس پر زکوٰۃ عائد ہوگی مگر جس کے پاس ۶ تولہ سونا ہے وہ زکوٰۃ سے بری ہے۔ حالانکہ مالدار ہونے کے لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ موجودہ نرخ کے مطابق تقریباً۵۰۰ روپے کا مالک ہے۔ بہرحال علماء کے فتوے شخص اول پر زکوٰۃ فرض قرار دیتے ہیں اور شخص ثانی پر زکوٰۃ عائد ہونے کی نفی کرتے ہیں۔ لیکن کم مالدار سے زکوٰۃ لینا اور زیادہ مالدار کو چھوڑ دینا تعجب انگیز بات ہے۔

دارالکفر میں سود خواری

سوال: ایک متدیّن بزرگ جو ایک یونیورسٹی میں دینیات کے پروفیسر بھی ہیں اپنے ایک مضمون میں تحریر فرماتے ہیں
’’جو تاجر یا زمیندار گورنمنٹ کو ٹیکس یا لگان دے رہے ہیں، اگر وہ ڈاکخانہ یا امپریل بنک میں روپیہ جمع کرکے گورنمنٹ سے سود وصول کریں تو ان کو بقدر اپنے ادا کردہ ٹیکس و لگان کے گورنمنٹ سے سود لینا جائز ہے۔؟‘‘

غیر محرم قریبی اعزہ سے پردہ کی صورت

سوال: کیا شوہر بیوی کو کسی ایسے رشتہ دار یا عزیز کے سامنے بے پردہ آنے کے لیے مجبور کرسکتا ہے جو شرعاً بیوی کے لیے غیر محرم ہو؟ نیز یہ کہ سسرال اور میکے کے ایسے غیر محرم قریبی رشتہ دار جن سے ہمارے آج کل کے نظام معاشرت میں بالعموم عورتیں پردہ نہیں کرتیں، ان سے پردہ کرنا چاہئے یا نہیں؟ اور اگر کرنا چاہئے تو کن حدود کے ساتھ؟