صلوٰۃِ خوف
سوال:جو افواج پاکستان اپنے پاک وطن کے دفاع کے لیے محاذ پر برسرپیکار ہیں، ان کے بارے میں نماز فرض کا کیا حکم ہے؟ موجودہ حالات میں فرض نماز کے ادا کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟
سوال:جو افواج پاکستان اپنے پاک وطن کے دفاع کے لیے محاذ پر برسرپیکار ہیں، ان کے بارے میں نماز فرض کا کیا حکم ہے؟ موجودہ حالات میں فرض نماز کے ادا کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟
سوال: آپ نے ماہ مارچ کے ’’ترجمان القرآن‘‘ میں کسی سائل کو جواب دیتے ہوئے نماز میں درود کے متعلق جو کچھ لکھا ہے، اس پر حسب ذیل اعتراضات وارد ہوتے ہیں:
۱۔ آپ نے ابوداؤد اور دارقطنی کے حوالہ سے حضرت عبد اللہ بن عمرؓ کا یہ بیان نقل کیا ہے کہ انہوں نے حضورﷺ کے سکھائے ہوئے تشہد میں ’’رحمۃ اللہ‘‘ کے بعد ’’وبرکاتہٗ‘‘ کا، اور ’’اَشُھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلّا اللہ‘‘ کے بعد ’’وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ‘‘ کا اضافہ کردیا۔ اس سے آپ ماثور الفاظ پر اضافے کا جواز ثابت کرتے ہیں، لیکن یہ آپ کے لیے مفید مطلب نہیں ہے، کیونکہ یہ الفاظ مرفوع حدیث میں بھی وارد ہوئے ہیں۔
اس کے بعد ان نظائر کی طرف آئیے جو تعبُّدی اور توقیفی امور میں بیشی، اور اورادِ صلوٰۃ کے ماثور الفاظ پر اضافے کے بارے میں ہم کو احادیث میں ملتی ہیں۔
سوال: ایک صاحب نے اپنے ایک مضمون میں ایک ایسی مسجد کا نقشہ پیش کیا ہے جس میں منبر، مینار کچھ نہ ہو۔ وہ اسلامی فن تعمیر کی تاریخ کی رو سے ثابت کرتے ہیں کہ محراب اور مینار حضور اکرمﷺ اور خلفائے راشدینؓ کے بعد بنائے گئے ہیں، اس لیے یہ اسلامی فن تعمیر کا حصہ نہیں ہیں۔ اسلامی ڈیزائن وہ ہے جس پر پہلے مسجد نبوی بنی تھی اور اسی کے مطابق مساجد بنائی جانی چاہییں۔
کیا یہ نقطہ نظر اسلام کی رو سے صحیح ہے؟
سوال: موزوں اور جرابوں پر مسح کے بارے میں علما میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ میں آج کل تعلیم کے سلسلے میں اسکاٹ لینڈ کے شمالی حصے میں مقیم ہوں۔ یہاں جاڑے کے موسم میں سخت سردی پڑتی ہے اور اونی جراب کا ہر وقت پہننا ناگزیر ہے۔ کیا ایسی جراب پر بھی مسح کیا جاسکتا ہے؟ براہ نوازش اپنی تحقیق احکام شریعت کی روشنی میں تحریر فرمائیں؟
سوال: میں پہلے نماز ادا کرنے کی سعادت سے محروم تھا، لیکن الحمد للہ کہ اب نماز ادا کرتا ہوں۔ مجھ کو اس بارے میں بڑی پریشانی درپیش ہے۔ میں جس بستی میں تعلیم پا رہا ہوں وہاں کے لوگ دیو بندی حنفی ہیں اور میرے گاؤں کے لوگ اہل حدیث ہیں۔ اب اگر میں نماز اہل حدیث کے طریقے پر ادا کرتا ہوں تو بستی کے لوگ مجھے وہابی کہہ کر پریشان کرتے ہیں اور جب حنفی طریقے پر پڑھتا ہوں تو گاؤں کے لوگ مجھے مقلد ہونے کا طعنہ دے دیتے ہیں۔ چوں کہ مجھے آپ پر اعتماد ہے، لہٰذا اس معاملے میں آپ سے رہنمائی چاہتا ہوں۔
سوال یہ ہے کہ آخر رسول اللہ ﷺ نے تو نماز ایک ہی طریقے پر پڑھی ہوگی، پھر یہ مختلف فرقوں کے مختلف طریقوں کا اسلام میں کیا مقام ہے؟ میں معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ کون سا فرقہ آنحضرت ﷺ کے طریق پر نماز ادا کرتے ہیں اور میں کس مسلک پر رہوں۔ یہ بھی جاننا چاہتا ہوں کہ خود آپ کس طریق پر نماز ادا کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں دیہات میں نماز جمعہ ادا کرنی چاہیے یا نہیں؟
سوال: ’’اسلام نے جسم و لباس کی طہارت و نظافت کا جو لحاظ رکھا ہے اس کی قدروقیمت سے عقل انسانی انکار نہیں کرسکتی۔ لیکن اس سلسلے میں بعض جزئیات بالکل ناقابل فہم معلوم ہوتے ہیں۔ مثلاً ریح کے نکلنے سے وضو کا ٹوٹ جانا،حالانکہ جسم کے ایک حصہ سے محض ایک ہوا کے نکل جانے میں بظاہر کوئی ایسی نجاست نہیں ہے جس سے وضو ساقط ہوجائے۔آخر اس ہوا سے کیا چیز گندی ہوجاتی ہے؟ اسی طرح پیشاب کرنے سے وضو کا سقوط، حالانکہ اگر احتیاط سے پیشاب کیا جائے اور پھر اچھی طرح دھولیا جائے تو کہیں نجاست لگی نہیں رہ جاتی۔ یہی حال دوسرے نواقص وضو کا ہے، جس سے وضو ٹوٹنے اور تجدید وضو لازم آنے کی کوئی وجہ سمجھ میں نہیں آتی۔ براہ کرم اس الجھن کو اس طرح دور کیجیے کہ مجھے عقلی اطمینان حاصل ہوجائے۔‘‘
سوال:’’ریڈیو ایک ایسا آلہ ہے، جو ایک شخص کی آواز کو سینکڑوں میل دور پہنچا دیتا ہے۔ اسی طرح گراموفون کے ریکارڈوں میں انسانی آواز کو محفوظ کر لیا جاتا ہے اور پھر اسے خاص طریقوں سے دہرایا جاسکتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی امام ہزاروں میل کے فاصلے سے بذریعہ ریڈیو امامت کرائے یا کسی امام کی آواز کو گراموفون ریکارڈ میں منضبط کر لیا گیا ہو اور اسے دہرایا جائے، تو کیا ان آلاتی آوازوں کی اقتداء میں نماز کی جماعت کرنا جائز ہے؟‘‘
سوال:’’ مقامی حلقوں میں میرے خلاف بعد نماز ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے پر بہت لے دے ہو رہی ہے۔ یہاں بہت زیادہ آبادی ایک ایسے مسلک کی پیروکار ہے جن کا امتیازی شعار ہی یہ ہے کہ دعا میں ہاتھ نہ اٹھائے جائیں۔ یہ حضرات میرے خلاف اپنے اعتراض میں یہ دلیل پیش کرتے ہیں کہ اُدْعُوْارَبَّکُمْ تَضَرُّعًاوَخُفْیَۃ کے ارشاد کا تقاضا یہی ہے کہ دعا میں حد درجہ اخفا برتا جائے۔ بخلاف اس کے ہاتھ اٹھانے سے اس کا اظہار ہوتا ہے۔ بدیں وجہ دعا میں ہاتھ اٹھانا قرآن کے منشا کے خلاف ہے۔ نیز احادیث سے بھی یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ نبی کریمﷺ نے کبھی اس کا التزام کیا ہو۔ اب عوام کو دلائل سے تو کچھ مطلب نہیں ہوتا وہ لکیر کی فقیری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ چنانچہ مجھے صاف صاف کہہ دیا گیا ہے کہ میں ان کی جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا حق نہیں رکھتا۔ اس حکم کے نافذ کرنے والوں میں بعض حضرات خوب اچھے تعلیم یافتہ بھی ہیں۔ خیر یہ جاہلیت کے کرشمے ہیں۔ مجھے صرف مذکورۃ الصدر آیت کی روشنی میں اصل مسئلے کو سمجھائے۔‘‘؟
سوال: ۱۔ قصر صلوٰۃ انگریزی میلوں کے حساب سے کتنے لمبے سفر میں واجب ہے؟
ب۔ کیا یہ فاصلہ یک طرفہ سفر کے لیے یا آمدروفت کی دوہری مسافت بھی شمار ہوگی؟
ج۔ کیا ایک مقررہ حلقہ میں سفر کرنے پر بھی یہ رعایت حاصل ہو گی؟