تفہیم القرآن میں الحمدللہ کا ترجمہ
سوال: تفہیم القرآن میں آپ نے الحمد اللہ کا ترجمہ ’’تعریف اللہ کے لیے ہے‘‘ کیا ہے۔ حالانکہ مترجمین سلف و خلف نے اس کا ترجمہ ’’تمام خوبیاں اللہ کے لیے‘‘، ’’سب تعریف اللہ کے لیے‘‘ کیا ہے۔ تفہیم القرآن کا ترجمہ کچھ نا مکمل، یا نا تمام سا محسوس ہوتا ہے۔
جواب: اردو زبان میں ’’اللہ کے لیے تعریف ہے‘‘ اور ’’ تعریف اللہ کے لیے ہے‘‘ کے درمیان معنی کے اعتبار سے بہت بڑا فرق ہے۔ اللہ کے لیے تعریف ہے، کے معنی صرف یہ ہوں گے کہ جس طرح دوسروں کے لیے تعریف ہوسکتی ہے اسی طرح اللہ کے لیے بھی ہے۔ لیکن جب ’’تعریف اللہ کے لیے ہے‘‘ کہا جائے گاتو مطلب یہ ہوگا تعریف جس چیز کا نام ہے وہ اپنے تمام مفہومات کے ساتھ اللہ ہی کے لیے مخصوص ہے، کسی دوسرے کو یہ تعریف نہیں پہنچتی۔ میں نے اس ترجمے میں بعینہٖ اس مضمون کو ادا کرنے کی کوشش کی ہے جو الحمد اللہ کے الفاظ میں بیان کیا گیا ہے۔ اس انداز بیان کو اختیار کرنے سے وہ معنی زیادہ اچھی طرح ادا ہوجاتے ہیں جو دوسرے مترجمین نے ’’تمام خوبیاں اللہ کے لیے ہیں‘‘، یا’’ ساری خوبیاں اللہ کے لیے ہیں‘‘ ، یا ’’سب تعریف اللہ کے لیے ہے‘‘ اور ایسے ہی دوسرے الفاظ سے ادا کرنے چاہے ہیں۔
(ترجمان القرآن، مارچ ۱۹۷۵ء)