ملک کے نظم اورامن کی پاسداری
سوال:کیا ایک کافر حکومت کے اندر رہتے ہوئے یہ جائز ہے کہ آدمی لائسنس کے بغیر مقررہ موسموں اور اوقات میں شکار کھیلے اور بغیر لیمپ کے راتوں کو موٹر یا بائیسکل چلائے؟
جواب: جبکہ آپ ایک کافر حکومت کے اندر رہتے ہیں تو انتظام ملکی کو برقرار رکھنے کے لیے جو ضابطے اس نے بنائے ہیں، اور جو قوانین ایک منظم سوسائٹی کو بحال رکھنے کے لیے بہرحال ضروری ہیں، انہیں خواہ مخواہ توڑنا آپ کے لیے درست نہیں ہے۔ قانون شکنی ہم صرف اس وقت کرسکتے ہیں جبکہ ہم ایسی پوزیشن میں ہوں کہ موجودہ نظم (Order) کو توڑ کر جلدی سے جلدی دوسرا صالح تر نظم قائم کرسکیں اور اس صورت میں بھی صرف وہ قوانین توڑے جائیں گے جن کا توڑنا اس مقصد خاص کے لیے مفید اور ضروری ہو۔ ورنہ قانون شکنی کے معنی بدنظمی (Disorder) پیدا کرنے کے ہیں جو اللہ تعالیٰ کے منشاء کے خلاف ہے۔ اللہ تعالیٰ زمین میں نظم دیکھنا چاہتا ہے نہ کہ بد نظمی۔ اس لیے اگر آپ خواہ مخواہ اس کی زمین کا نظم بگاڑیں گے تو اس کی تائید سے محروم رہیں گے۔
(ترجمان القرآن۔ محرم، صفر 64۴ ھ ۔ جنوری، فروری 45 ء)